کراچی پولیس آفس حملے کا ماسٹر مائنڈ سی ٹی ڈی مقابلے میں مارا گیا
گزشتہ سال 17 فروری کو خودکش جیکٹس کے ساتھ تین دہشت گرد کثیر المنزلہ KPO عمارت میں داخل ہوئے۔ گھنٹوں تک جاری رہنے والی کارروائی میں تینوں دہشت گرد مارے گئے اور دو پولیس اہلکاروں اور سندھ رینجرز کے ایک سب انسپکٹر سمیت چار افراد نے جام شہادت نوش کیا۔ دہشت گردانہ حملے میں پولیس اور رینجرز کے اہلکاروں سمیت کم از کم 17 دیگر افراد زخمی بھی ہوئے۔ سول اسپتال میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سی ٹی ڈی کے ڈی آئی جی آصف اعجاز شیخ نے بتایا کہ ہلاک دہشت گرد کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمر فاروق KPO کا ماسٹر مائنڈ تھا۔ ہلاک دہشت گرد کے قبضے سے ایک پستول اور موٹر سائیکل بھی برآمد ہوئی ہے۔ ایک بیان میں سی ٹی ڈی کے ترجمان نے کہا کہ دہشت گرد 2013 کے عباس ٹاؤن بم دھماکے میں ملوث تھا اور اس کے خلاف 2014 میں 10 مقدمات درج کیے گئے تھے